Add Poetry

خلش

Poet: Muhammad Awais Dossi By: Muhammad Awais dossi, Lahore

اشک آنکھوں میں دل میں حسرتیں چھپی ہیں
کتنی تم سے کہہ دیں کتنی ہی باتیں ابھی انکہی ہیں

تم اپنی رونقوں سے نکل کے آؤ میرے اندھیروں میں
سنائیں تمہیں وہ افسانے سب ہی جو تم پے مبنی ہیں

ہم ہیں کہ بلکتے رہتے ہیں ایک جھلک کے لیے
اور ایک وہ ہیں جنہیں آپ میسر ہر حالت میں ہیں

وہاں گلے میں تمہارے بانہیں ہیں رقیب کی
یہاں تنہائیوں میں میری کانٹوں کے بستر ہیں

چھوتے ہیں ہاتھ اسکے جب بدن کو تمہارے
جھلس جاتے ہیں ہم کہ جیسے کسی آگ میں ہیں

کبھی محبت کا اعتراف کرو کسی کشمکش کے بغیر
اور کیا مانگا ہے تم سے یہ چار حرف ہی تو ہیں

معاف کر دینا دوسی کی خطاؤں کو اے ہمدم
کہ ہم شاید اب زندگی کے آخری ایام میں ہیں

Rate it:
Views: 610
29 Apr, 2019
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets