Add Poetry

خمار جانے دو

Poet: شفق By: شفق, Lahore

رکو ابھی بات کو ٹل جانے دو
دل کو کچھ قرار تو آنے دو

ابھی تو آغاز ہے تنہائی کا
دل کا اداسی سے بھی تعارف ہو جانے دو

تم نے چھوڑ کر جو زخم دیا تھا
اس زخم کو تھوڑا تو بھر جانے دو

پھر سے جو تم ملنے کی بات کرتے ہو
ابھی پہلی ملاقاتوں کا تو خمار جانے دو

عادت جو اب کچھ ہونے لگی تنہائی کی
پھر سے نہ اب اس دل کو بھیڑ میں جانے دو

تمہیں تو مل جایں گے تم جیسے ہزار بھی
ہمیں ہمارے جیسا کوئی ایک تو مل جانے دو

پھر سے کیوں کر آیں تمہاری باتوں میں
ابھی پچھلی باتوں کی تو کڑواہٹ جانے دو

ڈر لگتا ہے ہمیں اب اجالوں سے رہنے دو اس تاریکی میں
اپنی یاد کے سبھی چراغ بجھ جانے دو
 

Rate it:
Views: 264
24 Oct, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets