Add Poetry

خیال

Poet: محمد نوید شیخ By: محمد نوید شیخ, KARACHI

خواب میں وحشت ہو مجھے دیکھ کر رسی بھی
جاگو تو سوچو کے مرتا کیوں نہیں

کہ وقتِ تنہا جب بیٹھو تو ہلتے دروازے سے لگے ڈر
پر میں خود بھی تو ایک لاش ہو خود سے ڈرتا کیو نہیں

ہوتا ہو جب مصروف تیرے گماں ہوں مجھے
فارغ وقت میں تیری یاد اتی کیو نہیں

اکثر خالی وقت مصروف ہی رہتا ہے
میرے محبوب کو میری یاد اتی کیوں نہیں

وہ بھی کہتے ہیں اب میں بھی اکیلا ہوں
سمجھوتا کرلے میں نے کہا جی کیو نہیں

پھر رقیب لوٹا تو وہ بھی پلٹ گئی
میں نے بھی نہ پوچھا نبھاتی کیو نہیں
 

Rate it:
Views: 140
02 Sep, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets