Add Poetry

دل مجبور باتوں سے بہل جاتا تو کیا ہوتا

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

دل مجبور باتوں سے بہل جاتا تو کیا ہوتا
وہی ہوتا جو ہونے کا خدا نے لکھ دیا ہوتا

مرے ساقی ترے اس حسن کی پیتا اگر نہ مئے
نفس کے آبگینے میں خیالِ کبریا ہو تا

نکل جاتی عناصر کے سلاسل سے جو اپنی جاں
مریضِ عشق ہوں آخر فنا ہو کر بقا ہو تا

مجھے گر یہ خبر پوتی تغافل آشنا ہو تم
عروجِ نشنگی میں غم کو پینے کا مزا ہوتا

خرد دیکھے جو مسجد میں جنوں دیکھے وہی دل میں
بھلا اس کشمکش میں کب خدا سا راز وا ہوتا

مری حسرت جو مجھ کو کچھ قریبِ ‘لا مکاں‘ کرتی
مرا اٹھنا عبادت اور مرا جھکنا دعا ہو تا

سفر پہ آسمانوں کے سواری میں خیالوں کی
کہاں تک جا سکا ہوتا، کہاں تک نا ر سہ ہوتا

زمینِ حضرتِ غالب نہیں ملتی جو لفظوں کو
کہاں جا کر بیاں کرتا، جو احسن میں بپا ہوتا

Rate it:
Views: 446
23 Apr, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets