ہم سے نہ ہو خفا تو سن بات مسکرا تو
سن لے ہماری داستاں اپنی بھی سنا تو
ہاں رفاقت چھوڑ دے ہم سے بھی منہ موڑ لے
چاہے ہمیں نہ دیکھ تو پر لیکن اپنی صورت دکھا تو
تجھے دیکھے بنا دل کی دنیا ویران ہے
آ پھر سے ایک بار آ اسے بسا تو
خوشبو سے معطر نظارہ مجھکو چھو گیا
جیسے ہی میری دیدہ پرنم میں سمایا تو
راستے بدل گئے پر میری منزل ایک ہے
مجھ سے دور رہ کر بھی دور نہ رہیگا تو