Add Poetry

دیکھو تو اُبھَر آتا ہے نقشہ میرے آگے

Poet: سید مجتبی داودی By: سید مجتبی داودی, Karachi

دیکھو تو اُبھَر آتا ہے نقشہ میرے آگے
جیسے کہ ہو آئِینَہ فَرْدا میرے آگے

اہمیت اوصاف بشر اول و آخر
اَدْنٰی بھی بہرکیف ہے اَعْلیٰ میرے آگے

خُونِ تَمَنّا سے نکھرتی ہے یہ ہستی
ناکامی حسرت کا گلہ کیا میرے آگے

جو کچھ بھی ہے حادث ہےحَوادِث کے اثر سے
اس دہر کا ہر نقش ہے دھوکا میرے آگے

میں غرق تخیل ہوں بڑی دیر سے "شاعر"
ٹوٹا ہوا رکھا ہے کھلونا میرے آگے
 

Rate it:
Views: 102
17 Nov, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets