Add Poetry

رہنے کو ٹھکانہ نہیں جاڑا سر کو آیا

Poet: Mahmood ul Haq By: Mahmood ul Haq, Lahore

رہنے کو ٹھکانہ نہیں جاڑا سر کو آیا
راہیں مشکل کٹتی نہیں تھکا سفر کو آیا

تو چل میں آیا بن کے تیرا خود کا سایہ
دیوانگی بنا تب ہوش جب صبر کو آیا

بدن اپنے کو ہاتھ اپنا ہی کھجاتا ہے
عشق بنا دل صحرا انتظارِ ابر کو آیا

ہنستے موجِ مستی، سوتے قفسِ ہستی
سازِ ردھم میں صنم حاضری قبر کو آیا

چلتا ہے کارواں سستاتا جب زمانِ جہاں
چاند چھپ جائے تو تارا بن کے ازہر کو آیا

کچے دھاگوں سے پروتا ایک لڑی میں ہر گھڑی
جمع اتنا کیا کہ ٹوٹنا من تو شر کو آیا

سوچتا ہوں تو آ یا اب میں چلا آؤں
سجدہ میں تو، میں رینگتا تیرے در کو آیا
 

Rate it:
Views: 371
07 Dec, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets