Add Poetry

زندہ ہے بھٹو زندہ ہے

Poet: مسعود محمود خان By: Dr. Masood Mehmood Khan, Perth, WA

بنگال کے ووٹ پہ ڈا کے میں
تقسیمِ وطن کے خاکے میں
تصویرِ سقوطِ ڈھا کے میں
اک ایسا چہرہ دیکھو گے
لوگوں جو آج بھی زندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے

قومیت کے اِن نعروں میں
عصبیت کی تکراروں میں
نفرت کے سجے بازاروں میں
اس شخص کے نعرے لگتے ہیں
ملت جس پر شر مندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے

محنت سے اس بیزاری کا
مزدور کی اس لاچاری کا
افلاس کا اور ناداری کا
سہرا اس شخص کے سر پہ ہے
جو تیرے حال پہ خندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے

یہ ملک تمہارا ہے لوٹو
ہرگھر لوٹو دفتر لوٹو
ہر کھیت اور مِل ملکر لوٹو
یہ نعرہ ہے منشور بھی ہے
جو زندہ اور پائندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے

تعلیم کی اس پامالی پر
استاد کی اس بدحالی پر
اور ملک کی خستہ حالی پر
اس جہل کی مہر نمایاں ہے
جو ایوانوں میں زندہ ہے
زندہ ہے بھٹو زندہ ہے
 

Rate it:
Views: 523
25 Aug, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets