Add Poetry

سجدۂ شکر ختم نہ ہو

Poet: Mahmood ul Haq By: Mahmood ul Haq, Lahore

تیری عنایات ہیں اتنی کہ سجدۂ شکر ختم نہ ہو
تیرے راستے میں کانٹے ہوں میرا سفر ختم نہ ہو

پھیلا دوں روشنی کی طرح علم خضر ختم نہ ہو
توبہ کرتا رہوں اتنی میرا عذر ختم نہ ہو

سجدے میں سامنے تیرا گھر ہو یہ منظر ختم نہ ہو
تیری رحمتوں کی ہو بارش میرا فقر ختم نہ ہو

مجھ ادنیٰ کو تیرے انعام کا فخر ختم نہ ہو
جہاں جہاں تیرا کلام ہو میرا گزر ختم نہ ہو

تیری منزل تک ہر راستے کی ٹھوکر ختم نہ ہو
آزمائشوں کے پہاڑ ہوں میرا صبر ختم نہ ہو

زندگی بھلے رک جاۓ میرا جذر ختم نہ ہو
وجود چاہے مٹ جاۓ میری نظر ختم نہ ہو

تیری اطاعت میں کہیں کمی نہ ہو میرا ڈر ختم نہ ہو
بادباں کو چاہے کھینچ لے مگر لہر ختم نہ ہو

خواہشیں بھلا مجھے چھوڑ دیں تیرا ثمر ختم نہ ہو
تیری عبادت میں اتنا جیئوں میری عمر ختم نہ ہو

بھول جاؤں کہ میں کون ہوں مگر تیرا ذکر ختم نہ ہو
جاگوں جب غفلت شب سے میرا فجر ختم نہ ہو

تیری محبت کا جرم وار ہوں میرا حشر ختم نہ ہو
تیری حکمت سے شفایاب ہوں مگر اثر ختم نہ ہو

میرے عمل مجھ سے شرمندہ ہوں مگر فکر ختم نہ ہو
منزلیں چاھے سب گزر جایئں مگر امر ختم نہ ہو

سپیدی و سیاہی رہے نہ رہے مگر نشر ختم نہ ہو
دن چایے رات میں چھپ جائے مگر ازھر ختم نہ ہو
 

Rate it:
Views: 600
22 Mar, 2009
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets