Add Poetry

سوال اَٹی ہوٸی مٹی پر ، اُٹھایا جاۓ

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

سوال اَٹی ہوٸی مٹی پر ، اُٹھایا جاۓ
أگیا وقت کہ گرد کو ، اُڑایا جاۓ

بادِ باطل نے کیوں اس سے نا أشنا رکھا
کیا ہے اس کتاب میں پڑھ کے ، سنایا جاۓ

باعثِ ثواب رہی ، مقصد جانا ہی نہیں
پیامِ سحر ہے کیا مجھ کو ، بتایا جاۓ

صاحبِ علم ہوکر بھی جہالت نہ گٸ
چلو پھر سبق اَگلوں کا ، دوہرایا جاۓ

بِن خُوشبو کے گُل بھی کوٸی گُل ہے بھلا
کیوں قابلیت چھوڑ کر ڈگریوں کو ، بڑھایا جاۓ

کردو دَستور بحال بس وہی مدنی ریاست ہے
باغ کوٸی نیا نہ اب ہم کو ، دِکھایا جاۓ

پُرفتن دور ہے ، کذابوں کی منڈی ہے
ختمِ نبوتﷺ کو ہر روز پڑھایا جاۓ

اے محافظ مُخلص ہے تو کردار ادا کر اپنا
اس سے پہلے کہ سوال تجھ پر بھی ، اُٹھایا جاۓ

سانس اُکھڑتی ہے ، نظر دید کو ترستی ہے
تم چاہتے ہو سچ اب بھی ، چھپایا جاۓ

سازِ اغیار کے غوغہ سے نکلنے کے لۓ
اب فقط دین کا نغمہ ہی ، سنایا جاۓ

کُتبِ فنون کو ہاتھ میں تھام کر ”اخلاق“
رب کے قرأن کو سینوں سے ، لگایا جاۓ

Rate it:
Views: 515
13 Dec, 2019
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets