Add Poetry

شہرِ دہشت ہے اِس شہر كا نام اب

Poet: مسعود محمود خان By: Masood Mehmood Khan, Perth, Australia

کراچی کے حالات پر ایک مجبور شاعر کا رد عمل

رقصِ وحشت ہوا ہے یہاں عام اب
شہرِ دہشت ہے اِس شہر كا نام اب

جشنِ گل کے یہاں کچھ عجب رنگ ہیں
خوں سے جلتے د ئیے ہں سرِ بام اب

پیاس بجھتی ہے یاں خونِ انسان سے
پانی پینے كو ملتا نہیں عام ا ب

امن سوتا ہے اب خوف كی گود میں
موت ہوا زندگی كا نیا نا م اب

وقت نے محترم رہزنوں كو كیا
رہبری رہزنوں كا ہوا كام اب

كارِ مرداں فقط قتل و غارتگری
غسلِ خوں ہے شرافت كا انعام اب

لوگ لاشوں پہ ہی گل سجاتےہیں اب
گورِ تا ریک پھولوں كا انجام اب

دن ہیں تاریک راتیں ہیں تاریك تر
صبح لگنے لگی خلق كو شام اب

روتے رہتے ہیں مسعود حالات پر
اور كرنے كو كوئی نہیں كام اب

Rate it:
Views: 429
11 Jul, 2012
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets