Add Poetry

شیر کو اپنے سامنے پا کر جب میں پکارا جنگل میں

Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabad

شیر کو اپنے سامنے پا کر جب میں پکارا جنگل میں
مرے علاوہ کوئی نہیں تھا لکڑ ہارا جنگل میں

گھوڑ سوار نے جس قیدی کو شہر تلک پہنچانا تھا
رستہ ناہموار ہوا تو اُسے اتارا جنگل میں

جس بوڑھے نے اپنے ہاتھ سے اجڑے گھر آباد کیے
اس کا کنبہ بھٹک رہا ہے مارا مارا جنگل میں

اس کے گونگے بہرے دریا اس کی جانب بہتے تھے
لکڑی بن کر راکھ ہوا تھا جسم ہمارا جنگل میں

گھر سے روٹھ کے جانے والے آخر گھر کو لوٹیں گے
چشمے کا جب میٹھا پانی ہو گا کھارا جنگل میں

 

Rate it:
Views: 691
07 Oct, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets