Add Poetry

عارض شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں

Poet: اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ الرحمٰن By: Kanz ul ilam, Lahore

عارض شمس و قمر سے بھی ہیں انور ایڑیاں
عرش کی آنکھوں کے تارے ہیں وہ خوشتر ایڑیاں
جا بجا پَر تُو فگن ہیں آسماں پر ایڑیاں
دن کو ہیں خورشیدِ شب ، شب کو ماہ اُختر ایڑیاں
نجمِ گَردوں تو نظر آتے ہیں چھوٹے اور وہ پاؤں
عرش پر پھر کیوں نہ ہوں محسوس لاغر ایڑیاں
دب کے زیر پا نہ گنجائش سمانے کو رہی
بن گیا جلوہ کف پا کا ابھر کر ایڑیاں
ان کا منگتا پاؤں سے ٹھکرا دے وہ دنیا کا تاج
جن کی خاطر مر گئے منعم رگڑ کر ایڑیاں
دو قمر ، دو پنجہ خور ، دو ستارے ، دس ہلال
ان کے تلوے ، پنجے ، ناخن ، پائے اطہر ، ایڑیاں
ہائے اس پتھر سے اس سینہ کی قسمت پھوڑیئے
بے تکلف جس کے دل میں یوں کریں گھر ایڑیاں
تاجِ روحُ القدس کے موتی جسے سجدہ کریں
رکھتی ہیں واﷲ وہ پاکیزہ گوہر ایڑیاں
ایک ٹھوکر میں اُحد کا زلزلہ جاتا رہا
رکھتی ہیں کتنا وقار اﷲ اکبر ایڑیاں
چرخ پر چڑھتے ہی چاندی میں سیاہی آگئی
کر چکی ہیں بدر کو ٹکسال باہر ایڑیاں
اے رضاؔ طوفان محشر کے تلاطم سے نہ ڈر
شاد ہو ہیں کشتیئ امت کو لنگر ایڑیاں


 

Rate it:
Views: 912
25 Dec, 2011
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets