Add Poetry

عید ایک مستانے کی

Poet: Muhammad Shafiq Ahmed Khan By: Muhammad Shafiq Ahmed Khan, Kot Addu

آنکھ جب کھلی صبح دم عید کو میری
حسب معمول سنائیں بیگم نے صلواتیں ہمیں

میں نے کہا کہ بیگم خوف خدا کرو کہ عید کا دن ہے آج
مگر ، گرجتے برستے برتن دودھ کا تھما دیا ہمیں

کہا کہ لانا ہے دودھ پانچ کلو،بمعہ میوہ جات
کہ بچوں کے لیے شیر خورمہ بنانا ہے ہمیں

جب کہا کہ ہاتھ منہ تو دھو لینے دو ہمیں
بولیں کہ اس باسی منہ کو کیا دھونا ہے تمہیں

ہو گئے تیار پل میں چنو ، منو، پپو اور ببلو
لگے کہنے کہ عیدگاہ ساتھ جانا ہے ہمیں

لڑتے جھگڑتے راستے بھر آخرکار پہنچ گئے عید گاہ
مگر شور اتنا کیا کہ خطبہ بھی نہ سننے دیا ہمیں

فرمائشیں ہو گئیں شروع عید گاہ سے نکلتے ہی با ہر
چنو نے کہا غبارے، منو ، ببلونے کہا مٹھائی لے دو ہمیں

لوگوں کی دھکم پیل میں ہو گئے گم چنو اور منو
ڈھونڈتے ڈھونڈتے انہیں ہو گئی دوپہر ہمیں

پہنچے گھر تو بیگم کا تھا پارہ ایک سو بیس پر
سامنے مہمانوں کے کردیا ذلیل ہمیں

آئے جب رشتہ دار بیگم کے انسے ملنے عید
بچھ بچھ جاتی رہیں سڑا سڑا کر ہمیں

مگر جب آئے رشتہ دار مجھ سے میرے عید ملنے
منہ بسورا، ناک چڑھائی، اور گھور گھور دیکھا ہمیں

بچے تھے جا چکے سب کھیلنے کودنے کو باہر
کوئی بھی نہ تھا جو عیدی وصول کر دیتا ہمیں

کیا جب حساب شام کو دن بھر کے لین دین کا
معلوم ہوا کہ یہ عید بھی خسارہ دے گئی ہمیں

اگلی دفعہ کی عید سے سوچا ہے ہم نے یہ شفیق
چلے جائیں گے کہیں دور،کہ خسارہ دیتی ہیں عیدیں ہمیں

Rate it:
Views: 997
25 Oct, 2012
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets