Add Poetry

غلامی

Poet: kanwal naveed By: kanwalnaveed, Karachi

کہیں مندر ہے کہیں مسجد کہیں کلیسا کا بول بالا ہے
انسان کہتا پھرتا ہے مذہب سب سے اسی کا اعلیٰ ہے

کبھی میں کائنات کو دیکھوں کبھی تخلیقا تِ انسان
سردھنتا ہے اکثراس پر، کس نے کس کو پالا ہے

جیون ،جوانی خوابوں کوسنبھالتا ہے جو، اک بچہ
وثوق سے کہتی ہے دنیا ماں نے بچہ سنبھالا ہے

کیوں نکلیں پنجرے سے؟ پر ہوں یا نہیں کیا مطلب
شکاری سےعشق ومحبت کا طوق گلےمیں ڈالا ہے

اتنی آسائش دیتا ہے معاشرہ منہ بند کرنے پرکنولؔ
چہرے پر ہے کھوکھلی ہنسی اور ہرزبان پر تالا ہے
 

Rate it:
Views: 358
25 May, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets