Add Poetry

غم سود و زیاں سے خود کو جو آزاد رکھتا ہے

Poet: سعید راہی By: ایاز, Islamabad

غم سود و زیاں سے خود کو جو آزاد رکھتا ہے
کوئی موسم بھی ہو دل کو ہمیشہ شاد رکھتا ہے

کوئی بھی حال ہو شکوے گلے کرتا ہے جو سب سے
کبھی ہونٹوں پہ نالے اور کبھی فریاد رکھتا ہے

ذرا سی چوک پر تنقید کی قینچی چلانے کو
مرے شعروں پہ نظریں گاڑ کے نقاد رکھتا ہے

کسی پیاسے کو پانی سے کبھی محروم مت کرنا
یہ ایسا کام ہے جس کو فقط جلاد کرتا ہے

میسر ہے سکون دل کی دولت اس کو دنیا میں
خدا کی یاد سے جو اپنا دل آباد رکھتا ہے

لگا دیتے ہیں بازی جان کی جو حق پرستی میں
زمانہ ایسے لوگوں کو ہمیشہ یاد رکھتا ہے

ابھی جو سنگ باری ہو رہی ہے وقت کے ہاتھوں
سعیدؔ اس واسطے اپنا جگر فولاد رکھتا ہے

Rate it:
Views: 329
15 Feb, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets