ہر اِک درد کی تو مجھے دوا دے جا
فرصت ملے تو آج آخری صدا دے جا
میں گیا وقت تو نہیں پھر لوٹ نہ آؤں
ہو سکےاگر لمحے لمحے کی تو سزا دے جا
شکوہ نہیں کوئی تم سے بس شکایت ہے
وفا کے بدلے میں بس تو جفا دے جا
میرے مقدر میں سختیاں ہی سختیاں ہیں
دم نکلتے وقت تو شفیق کو دُعا دے جا