Add Poetry

فہم کی تکمیل ہونے تک اپنے مزاج کو عمل بنا ڈالو

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

فہم کی تکمیل ہونے تک اپنے مزاج کو عمل بنا ڈالو
سوچ ہے بھی دریافت تم انہیں عاقل بنا ڈالو

نیتوں کا مبادلہ رکھو دانستہ تند مزاجی سے
بے اُجرت ہیں گھڑیاں اپنے آپ قابل بنا ڈالو

مرکز کشش آب جوش دل کی ضرورتیں کتنی ہیں
حق شناسی تو لذت ہے لیکن ناگواری کے مقابل بنا ڈالو

واضع عنایتیں اپنی رنگ و بو سے گذر جاتی ہیں
آج جینا سیکھو، گذری کو اب سے کل بنا ڈالو

بے شمار مرتبے کے لوگ طمع کے بھی حامی ہیں
خود کو اپنی بے جا خواہشوں کے قاتل بنا ڈالو

مانہ کہ تم رنج کے آغوش میں رہتے ہو سنتوشؔ
خوشی ملتی ہے تقدیر الاہی سے خودی کو غافل بنا ڈالو

 

Rate it:
Views: 237
03 Feb, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets