Add Poetry

فیصلہ

Poet: پارسؔ سہیل By: Paaris Sohail, Faisalabad

اب طے ہے کہ دھاڑیں مار کے رویا جائے
چھوڑ پھول، آنگن میں کانٹوں کے سویا جائے

چاند راتوں کے خنک بھرے پہروں میں
گیلی پلکوں سے گاؤ تکیے کو اپنے بھگویا جائے

آنکھوں میں جھلمل کرتے ہوئے موتیوں سے
وقتِ سحر اب چہرے کو اپنے دھویا جائے

بے حس، بے نیاز ہو کر دنیا کی رنگینیوں سے
لمحات میں درد و کرب کے خود کو ڈبویا جائے

ضبط کی کربناک شدت سے تھک ہار کے
شکن زدہ بستر میں خود کو سمویا جائے

چھوڑ کر پرائی دنیا کے پرائے لوگوں کو پارسؔ
تیری یاد کے ہجوم میں خود کو کھویا جائے

Rate it:
Views: 339
09 May, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets