Add Poetry

قیامت ہیں یہ چسپاں جامے والے

Poet: میر تقی میر By: Rafay, Karachi
Qayamat Hain Yeh Chaspan Jame Wale

قیامت ہیں یہ چسپاں جامے والے
گلوں نے جن کی خاطر خرقے ڈالے

وہ کالا چور ہے خال رخ یار
کہ سو آنکھوں میں دل ہو تو چرا لے

نہیں اٹھتا دل محزوں کا ماتم
خدا ہی اس مصیبت سے نکالے

کہاں تک دور بیٹھے بیٹھے کہیے
کبھو تو پاس ہم کو بھی بلا لے

دلا بازی نہ کر ان گیسوؤں سے
نہیں آساں کھلانے سانپ کالے

تپش نے دل جگر کی مار ڈالا
بغل میں دشمن اپنے ہم نے پالے

نہ مہکے بوئے گل اے کاش یک چند
ابھی زخم جگر سارے ہیں آلے

کسے قید قفس میں یاد گل کی
پڑے ہیں اب تو جینے ہی کے لالے

ستایا میرؔ غم کش کو کنھوں نے
کہ پھر اب عرش تک جاتے ہیں نالے

Rate it:
Views: 583
01 Jul, 2021
Related Tags on Mir Taqi Mir Poetry
Load More Tags
More Mir Taqi Mir Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets