مانگا تھا اُسے پرچھائی کی طرح اُس نے تنہاہ کردیا مجھے تنہائی کی طرح اُس کے دل میں اتنی نفرت تھی میرے لیئے درد سے جھوڑدیا مجھے ہاتھ کے کلائی کی طرح میں اعتبار کس طرح کرتا اُس پے فہیم اُس نے وفا بھی کی بیوفائی کی طرح