Add Poetry

متفرق اشعار

Poet: Javed Akhtar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

کون سا شعر سناؤں میں تمہیں سوچتا ہوں
نیا مبہم ہے بہت اور پرانا مشکل

گن گن کے سکّے ہاتھ میرا کُھردرا ہوا
جاتی رہی وہ لمس کی نرمی بُرا ہوا

خوش شکل بھی ہے وہ یہ الگ بات ہے مگر
ہم کو ذہین لوگ ہمیشہ عزیز تھے

سب کا خوشی سے فاصلہ ایک قدم ہے
ہر گھر میں بس ایک ہی کمرہ کم ہے

اپنی وجہِ بَربادی سُنئے تو مزے کی ہے
زندگی سے یوں کھیلے جیسے دوسرے کی ہے

گلی میں شور تھا ماتم تھا اور ہوتا کیا
میں گھر میں تھا مگر اس غُل میں کوئی سوتا کیا

اس شہر میں جِینے کے انداز نرالے ہیں
ہونٹوں پہ لطیفے ہیں آواز میں چھالے ہیں

ِآج کی دنیا میں جِینے کا قرینہ سمجھو
جو ملیں پیار سے ان لوگوں کو زینہ سمجھو

کم سے کم اس کو دیکھ لیتے تھے
اب کے سیلاب میں وہ پَل بھی گیا

Rate it:
Views: 1036
12 Oct, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets