ایک ہی منزل کی طرف چلتی رہی راہیں میری ایک ہی در پرگھڑی رہی مداوا بنکر اے صنم تیری ہر بات کو مانہ میں نے کتنے پردوں میں چھپا کررکھا میں نے جن کی محبت میں رواں تھی میری سانسیں مجھکو ھونے نہ دیتی تھی تنہا وہ پھر نہ راز آئی اسکی مدحت مجھے