Add Poetry

مٹی میں ملا دے کہ جدا ہو نہیں سکتا

Poet: lost soul By: haseeb khan, karachi

مٹی میں ملا دے کہ جدا ہو نہیں سکتا
اب سے زیادہ میں ترا ہو نہیں سکتا

دہلیز پہ رکھ دی ہیں کسی شخص نے آنکھیں
روشن کبھی اتنا تو دِیا ہو نہیں سکتا

اے موت مجھے تو نے مصیبت سے نکالا
صیّاد سمجھتا تھا، رِہا ہو نہیں سکتا

بس تو مری آواز سے آواز ملا دے
پھر دیکھ کہ اس شہر میں کیا ہو نہیں سکتا

پیشانی کو سجدے بھی عطا کر مرے مولیٰ
آنکھوں سے تو یہ قرض ادا ہو نہیں سکتا

دربار میں جانا مرا دُشوار بہت ہے
جو شخص قلندر ہو، گدا ہونہیں سکتا

اس خاکِ بدن کو کبھی پہنچا دے وہاں بھی
کیا اتنا کرم بادِ صبا ہو نہیں سکتا؟

Rate it:
Views: 584
25 Apr, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets