خود کو کہتا ہے محبت کا جو بازی گر وہ جہاں بھی رکھے میرا ہی تماشا رکھے میں بھی چاہوں گی محبت کا سمندر بن کر میرے ہونٹوں پہ اگر پیار کا دریا رکھے