Add Poetry

نار دوزخ کو چمن کر دے بہار عارض

Poet: اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ الرحمٰن By: kanzul ilam, Lahore

نار دوزخ کو چمن کر دے بہار عارض
ظلمت حشر کو دن کر دے نہار عارض
میں تو کیا چیز ہوں خود صاحب قرآں کو شہا
لاکھ مصحف سے پسند آئی بہار عارض
جیسے قرآں ہے ورد اس گل محبوبی کا
یوں ہی قرآں کا وظیفہ ہے وقار عارض
گرچہ قرآں ہے نہ قرآں کے برابر کوئی
کچھ تو ہے جس پہ ہے وہ مدح نگار عارض
طور کیا عرش جلے دیکھ کے وہ جلوہ گرم
آپ عارض ہو مگر آئینہ دار عارض
طرفہ عالم ہے وہ قرآں ادھر دیکھیں ادھر
مصحف پاک ہو حیراں بہار عارض
ترجمہ ہے یہ صفت کا وہ خود آئینہ ذات
کیوں نہ مصحف سے زیادہ ہو وقار عارض
جلوہ فرمائیں رخ دل کی سیاہی مٹ جائے
صبح ہو جائے الٰہی شب تار عارض
نام حق پر کرے محبوب دل و جاں قرباں
حق کرے عرش سے تا فرش نثار عارض
مشکبو زلف سے رخ چہرہ پہ بالوں میں شعاع
معجزہ ہے حلب زلف و تتار عارض
حق نے بخشا ہے کرم نذر گدایاں ہو قبول
پیارے اک دل ہے وہ کرتے ہیں نثار عارض
آہ بے مائگی دل کہ رضاؔئے محتاج
لے کے اک جاں چلا بہر نثار عارض


 

Rate it:
Views: 376
29 Nov, 2011
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets