Add Poetry

ندائے غریب

Poet: Hassan Kayani By: Hassan Kayani, Leeds

یہ دور غربت مٹے گا کب تک
چراغ زندگی جلے گا کب تک

وہ بچہ جو بے سہارا پل رھا ھے
وہ اپنے پاؤں پہ چلے گا کب تک

ظم کی چکی میں وہ پستا گھرانہ
زمانے سے تنہا لڑے گا کب تک

وہ جو اپنی جان جوکھوں میں ڈالتا ھے
وہ مزدور اس بٹھی میں جلے گا کب تک

دکھ درد کے مارے ھوئے غسرت زدہ لوگ
ان سے غم کا یہ پہاڑ ھٹے گا کب تک

دل والو کیوں دولت سے پیار کرتے ھو
کرپشن کا پیسہ خوشی دے گا کب تک

تڑپتے لوگوں کے لیئے نشاط اک خواب سہی
بہار زیست میں انکی یہ پھول کھلے گا کب تک

وہ ظالم جاگیردارجو انکے جزبات سے کھیل چکا
اس غریب کو روٹی کپڑا اور مکان ملے گا کب تک

حسن گوکہ ھوس کے پجاری کا ضمیر مردہ ھے
وہ غریبوں کو تعلیم سے محروم رکھے گا کب تک

Rate it:
Views: 377
20 Sep, 2015
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets