Add Poetry

وہ آنکھیں

Poet: امین علی By: امین علی, Kunri

‎بیتاب نہیں میں ہاں، مگر وہ آنکھیں
‎تیرا یہ پری وش ہے گُماں میں کہ
‎ارے! دیکھے گی ادھر کو بھی، وہ آنکھیں
‎کی گفتگو مجھ سے تھی، حجابوں میں ابھی
‎ہاں،مگر نقش ہے ذہن میں میرے، وہ آنکھیں
‎اور پھر، یہ حجابی گلابی جو بھی، لحجہ جناب کا
‎بھول تو سبھی گیا، مگر ہائے وہ آنکھیں
‎لکھنے کو ہوں ایک غزل خاتون پر
‎مگر ہٹتی نہیں منظر سے،وہ آنکھیں
‎کلاس میں تیرا وہ ذکر کسی بات کا
‎سنا ہی نہیں کچھ، دیکھتا رہا میں وہ آنکھیں
‎حجابی کئیں ہیں مگر ، وہ آنکھیں
‎بیتاب نہیں میں ہاں، مگر وہ آنکھیں

Rate it:
Views: 243
25 Jan, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets