مجھے تیری نہ تجھےمیری خبر جائے گی
عید اب کہ بھی دبے پاؤں گزر جائے گی
ادھر تمہاری جدائی میں ہم اداس ہوں گے
ادھر عید خوشیوں سے تمہارادامن بھرجائےگی
تیری یاد آئے گی خوشبو کہ جھونکےکی طرح
وہ کر کہ معطر میرا سارا گھر جائے گی
باد صبا جب آئے گی مجھ سےتیراسندیس لینے
میرے دروبام کی ویرانی دیکھ کروہ ڈرجائے گی
اگلےسال ہم دونوں ایک ساتھ عید مناہیں گے
دیکھنامیری دعا دکھا کر اپنا اثر جائے گی
جب تو اصغر کے رنگ میں رنگ جائے گی
پھر جدائی خود اپنی موت آپ مر جائے گی