Add Poetry

پابند وفا

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

جو ہو پابند وفا تو ہے دنیا قدموں میں
ذرا سا ڈگمگاؤ تو لوگ نیا سہارا تھام لیتے ہیں

اپنانا بچھڑنا یہ تو دستور محبت ہے
ذرا سی نم ہو پلکیں تو لوگ سر عام تماشا بنا دیتے ہیں

دھوپ میں چھاؤں دیتا وہ شخص بھی سراب سا ہے
ذرا سے زرد ہوں پتے تو اُنھیں بہار بھی گرا دیتی ہے

قدم آبلہ پا ہیں وجود بھی بے کراں ہےذرا کیا ساتھ چھوڑا تو
سفر زندگی بھی صدیوں کی مسافت لگنے لگتی ہے

وہ جو اک شخص جس کو بُھولے بیٹھے ہیں “فائز“
جو یاد آئے تو جیسے ہر زخم ہی کھلنے لگتا ہے

Rate it:
Views: 348
24 Aug, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets