Add Poetry

پرکی کی ہے تمنّا

Poet: purki By: m.hasan, Karachi

جوں جوں مسائل کا ادراک ہوا
توں توں اس سماج سے بیزار ہوا

جب ارد گرد کا مشاہدہ ہوا
دل میں ایک ررد کا احساس ہوا

کس طرح بدلیں گے یہ سماج
صدیوں کے رسموں میں جکڑا ہوا

صرف اک راستہ ہے ہماری نجات کا
آپس میں متحد ہوں اور ظالم کو مٹا جا

قرآن اور سنّت کا درس یہی ہے
اپنی صفوں سے ظالم کو ہٹا جا

ہو علم و اخوّت کا مرکز ہماری مسجدیں
فتنہ گروں کے ہر فتنے کو کچل جا

پُرکی کی ہے تمنّا
مُسلم ایک ہوجا

Rate it:
Views: 376
02 Feb, 2014
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets