Add Poetry

پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے

Poet: طارق اقبال حاوی By: طارق اقبال حاوی, Lahore

میرے مولا
اس بے رحم آب سے
پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے
میرے مولا
سب کچھ تیرا ہے
تو ہی سب دینے والا
تو مالک ہے آزماتا ہے
تو دے کے لینے والا
ہر شے پہ ہے قدرت تیری
نہیں جانتے ہم حکمت تیری
میرے مولا
نہیں دیکھے جاتے ہم سے
جو ٹوٹ کے بہہ گئے پانی کے سنگ
گھر لوگوں کے پکے کچے
تنکوں کے جیسی تیرتی لاشیں
مال مویشی، بوڑھے، بچے
کھانے کو نہیں اک بھی لقمہ
پہننے کو لباس نہیں ہے
دلاسہ ہیں بس اک دوجے کا
کچھ بھی ان کے پاس نہیں ہے
تیری طرف ہیں روتی نظریں
اور کسی سے آس نہیں ہے
کر معاف ہمیں کرم فرما
کمزور ہیں ہم رحم فرما
میرے مولا
اس بے رحم آب سے
پناہ چاہتے ہیں سیلاب سے

Rate it:
Views: 125
02 Sep, 2022
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets