Add Poetry

چشمِ شوق سے اشکِ خون بہنے لگے

Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwala

چشمِ شوق سے اشکِ خون بہنے لگے
وہ جب سے مری نظروں سے دور رہنے لگے

ہم ہے پیکرِ حقیر یہ مانتے ہیں
اب زمانے کے ساتھ ساتھ وہ بھی کہنے لگے

جتن کرتے تو ہیں ہجراں غم بُھلانے کی
عشق کی طرح اس میں بھی ناکامیاں سہنے لگے

گھنگو ہیں ابرِ الم مرے قلب پے دوست
موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے راہ نزع کی تکنے لگے

دل ِ آویز تھا اُس کی ہر ادا کا جلوہ
دل کے خلاوں کو خیالوں سے اس کے بھرنے لگے

جوبن کا قصور تھا یا نادانی کا نہال
اس کو سنوارتے سنوارتے خود بکھڑنے لگے

Rate it:
Views: 350
06 Apr, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets