Add Poetry

چھُوا تلووں سے میں نے رستۂ دشوار کے سفر کو

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

چھُوا تلووں سے میں نے رستۂ دشوار کے سفر کو
تو پایا رگِ آگ ہیں لمحہ لمحہ بھی اِس نگر کے

پچھلے پہروں میں تم روتے دکھائی نہ دیئے تو کہنا
میری سوچ سے دیکھوٗ گزرے وقت سے گزر کے

باریک بینیوں سے تُو میری کبھی جا نہ پائے گا
تُو تحلیل ہے اِک اِک ذّرے میں میری نظر کے

اب تو دردِ جاں سے ہی سکون حاصل کیا جائے
مے بنائیے آنسوؤں میں خونِ رگِ نبض کو بھر کے

ضرورت ہے ناقص جیون کو قوی سہاروں کی
شانوں کو کاٹ لاؤ کسی توانا شجر کے

کھونا پانا ہی منتحب ہوا ہے ریکھاؤں سے
دو شگوفوں میں بٹے ہیں حصّے مجروح عمر کے

اِک اِک پَل میں نے نامِ زندگی کیا ہے
اور ہر پل کھویا ہے تجھے اِک اِک پَل ٹھہر کے

Rate it:
Views: 274
30 Oct, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets