Add Poetry

کسی آنکھ میں کھٹکتے ہیں

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

یہ دیکھا ہے ہم نے یہاں کہ
بُرج اُلٹتے رہتے ہیں
بہت ہونگے تماشے لیکن
پانسے پلٹتے رہتے ہیں
جیتنے پر جیت والے یونہی مٹکتے رہتے ہیں
ہار کر نہیں ہارے ،پلٹ کر جھپٹتے رہتے ہیں
عمل میں ہیں بہت آگے زباں سے بس اٹکتے ہیں
جو کرتے ہیں خدمت ہماری انہی کو ہم جھٹکتے ہیں
پورے کئے وعدے جنہوں نے
کسی آنکھ میں کھٹکتے ہیں
فیصلے ہوۓ جھٹ پٹ اور کچھ کئی دن لٹکتے ہیں
نیکیاں کر کے نعمان ہم اب تک کیوں بھٹکتے ہیں
 

Rate it:
Views: 263
31 Jul, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets