Add Poetry

کوئی بارش تو ایسی ہو

Poet: ڈاکٹر زوہیب ارشد By: ڈاکٹر زوہیب ارشد, Multan

کوئی بارش تو ایسی ہو
جو مرہم بن کے زخموں کا
برس جائے میرے آنگن
کہ جس کے شور میں گونجے
میرا کھویا ہو بچپن
کوئی بارش تو ایسی ہو
جو لہجے سرد لے جائے
غموں کی گرد کے جائے
جو اتنی کھل کے برسے کہ
بہا کر درد لے جائے
سنا تھا لوٹ آئے گی
وہ رم جھم جس میں جوبن تھا
میرے ٹوٹے کھلونے تھے
میری خوشیاں تھیں بچپن تھا
مگر اب ایسا لگتا ہے
یہ سب جھوٹی کہانی ہے
جو اب کی بار ںرسی ہے
وہ بارش صرف پانی ہے

Rate it:
Views: 169
19 Jul, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets