Add Poetry

کوئی تو ہو جو روح کی تسکین بھی کرے

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

جھوٹی تسلیوں کا سہارا نہیں چاہیے
کوئی بھی زخم اب دوبارہ نہیں چاہیے

جاگ اٹھیں جس سے ماضی کی حسرتیں
ایسا اب کوئی بھی نظارہ نہیں چاہیے

اپنا وجود بھی کھو دے لہروں کے سامنے
ہم کو اب ریت کا کنارہ نہیں چاہیے

عمر بھر آگ میں جلتا رہے ، چلتا رہے
ہمیں سورج سا ستارہ نہیں چاہیے

کوئی تو ہو جو روح کی تسکین بھی کرے
عثمان وفاؤں کے عوض ہم کو خسارہ نہیں چاہیے

اے زمانے اک عمر ہم تیری زد پہ رہے
اب کوئی بھی ہمیں فیصلہ تمہارا نہیں چاہیے

Rate it:
Views: 972
01 May, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets