کہا تیرےحسن پہ شاعری کرنی چھوڑ دی ہے
جواب آیا یہ کہہ کر تو نےمیری کمرتوڑ دی ہے
کہا ایسی شاعری کرنےسےآدمی بدنام ہوتا ہے
بولی کیا تم نہیں جانتےبدنام لوگوں کا ہی نام ہوتاہے
میں نے کہا مجھےایسی سستی شہرت نہیں چاہیے
جواب آیاکیا تجھے میری محبت کی دولت نہیں چاہیے
میں نے کہا تیرےسوا کوئی اورمیری نظرمیں نہیں
جواب آیا جو مٹھاس تجھ میں ہےوہ شکر میں نہیں
میں نے کہاجانتی ہو ہم تیرانام باد صبا رکھیں گے
بولی خدا تجھ سےدوررکھےلب پہ یہ دعارکھیں گے