Add Poetry

کہہ کر زباں سے اللہُ اکبر نکل پڑے

Poet: By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

 جب دشمنوں کے چار سو لشکر نکل پڑے
ہم بھی کفن کو باندھ کے سر پر نکل پڑے

اب جیت ہو ہماری کہ چاہیں شکست ہو
کہہ کر زباں سے اللہُ اکبر نکل پڑے

جن دوستوں پہ ناز تھا ہم کو بہت میاں
ان کی ہی آستین میں خنجر نکل پڑے

باہر کے دشمنوں سے تو محفوظ تھے مگر
دشمن ہمارے گھر کے ہی اندر نکل پڑے

سحرا میں ڈھونڈتے ہیں دعاؤں کے واسطے
شاید کوئی فقیر قلندر نکل پڑے

اس قوم کا وجود نہیں کچھ جہان میں
غدار جس میں قوم کا رہبر نکل پڑے

وشمہ تمہاری یاد میں رو دے تو آج بھی
آنکھوں سے آنسوؤں کا سمندر نکل پڑے

Rate it:
Views: 245
16 Sep, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets