پہلی بار حساس کِیا ہے
ہاں مجھ کو اُداس کِیا ہے
تھوڑے دن کی دُوری نے
نیندوں کی مخموری نے
بانہوں کے حصّار نے بھی
آنکھوں کے خمار نے بھی
بھیگے مہکتے گیسو نے
تیرے آنچل کی خوشبو نے
سُونے سُونے آنگن نے
چوڑیوں کی کھنکھن نے
میرے اُٹھنے نے، میرے سونے نے
تنہا تنہا سا ہونے نے۔۔۔
آہٹ کی پہچان نے
ہونٹوں کی مسکان نے
آنکھوں کی چمک نے بھی
چہرے کی دمک نے بھی
پیار بھری سب باتوں نے
اِن تنہا سی راتوں نے
ہاں مجھ کو اُداس کِیاہے
پہلی بار حساس کِیا ہے