Add Poetry

ہاں موت بھی ضروری ہے

Poet: By: kashif imran qureshi, Piplan Mianwali

 حاکم شہر بتا!
وقت کے شکنجوں نے
خواہشوں کے پھولوں کو
نوچ نوچ توڑا ہے
کیا یہ ظلم تھوڑا ہے؟
درد کے زنجیروں نے
آرزو کے جیون کو
مقبروں میں ڈھالا ہے
ظلمتوں کے ڈیرے ہیں
لوگ سب لتیرے ہیں
موت روٹھ بیٹھی ہے
ذات ریزہ ریزہ ہے
تار تار آنچل ہے
درد درد جیون ہے
شبنمی سی پلکیں ہیں
قرب ہے نہ دوری ہے
زندگی ادھوری ہے
اب یقین آیا ہے
کہ
موت بھی ضروری ہے
ہاں! موت بھی ضروری ہے۔

Rate it:
Views: 969
16 Nov, 2011
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets