Add Poetry

ہجوم شہر ہی اب آئینہ لگےہےمجھے

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

ستم گروں کا کوئ قافلہ لگے ہے مجھے
ہجوم شہر ہی اب آئینہ لگے ہے مجھے

بکھر گیا ہے کچھ اسطرح زندگی کا وجود
سفر حیات کا سارا سزا لگے ہے مجھے

ہر ایک شخص یہاں سنگ آشنا ہے ملا
ہر ایک شخص کوئ سانحہ لگے ہے مجھے

نظر اٹھاؤں تو ہر سمت ایک وحشت ہے
ہر ایک جسم میں محشر بپا لگے ہے مجھے

ہر ایک شخص کا چہرہ بجھا ہوا ہے یہاں
تمام شہر ہی خود سے خفا لگے ہے مجھے

جھلس گئی ہوں میں یوں خواہشوں کے صحرا میں
کہ بددعا دے کوئ تو دعا لگے ہے مجھے

نہ سمجھی بات کا مفہوم میں کسی کا کبھی
ہر ایک لفظ ہی نا آشنا لگے ہے مجھے

Rate it:
Views: 469
27 Mar, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets