Add Poetry

ہم تو انجان تھے اجنبی تھے مگر

Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,India

یا نبی یا نبی بولتے بولتے
کھل رہی ہر کلی بولتے بولتے

بھولنے کا جسے ذکر کرتے رہے
یاد آیا وہی بولتے بولتے

چھٹ گئے خاموشی کے اندھیرے سبھی
ہو گئی روشنی بولتے بولتے

قابو غصّے پہ جب بھی نہیں پاسکے
بات بڑھتی رہی بولتے بولتے

ایک آنسو گرا درمیان بحث
یاد آیا کوئی بولتے بولتے

ہم تو انجان تھے اجنبی تھے مگر
ہو گئی دوستی بولتے بولتے

موت آئے مجھے حالت ذکر میں
یا خدا یا نبی بولتے بولتے

بات انور صحیح بولنے کے لئے
کیوں زباں رک گئی بولتے بولتے

Rate it:
Views: 256
22 Feb, 2013
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets