Add Poetry

ہمیں دل کا پتا دے دو

Poet: Professor Riffat Mazhar By: Professor Riffat Mazhar,

مجھے تم نے کہا تھا
”زندگی بس تم سے قائم ہے“
تمہارا عکس ہے دِل میں
تمہارا روپ نظروں میں
تمہارے بِن
ہمارے دِل کا آنگن
دشتِ ویراں ہے
جو تُم آؤ نکھار آئے
تمہارا ساتھ ہو تو
اپنی ہستی میں بہار آئے
ہماری بیقراری کو
قرار آئے
یقیں جانو
تمہاری بات ہی اب تک
دھیان میں ہے
کہ میرے چار سو رنگوں کا میلہ ہے
بہت سے دوست ہیں
ساتھی ہیں اور ان کی دعائیں ہیں
خوشی ہے ، قہقہے ہیں اور اُن کی خوش صدائیں ہیں
مگر یہ سب نوائیں ، سب ادائیں
ایک دھوکا ہیں
دلِ خوش فہم ، تو ہے منتظر
اب تک اسی پَل کا
جو شاید کھو گیا ہے وقت کے گہرے سمندر میں
وہ جب تم نے کہا تھا
”زندگی بس تم سے قائم ہے“
چلو چھوڑو ! یہ ماضی تھا
مگر اتنا تو سمجھا دو
تمہیں کس نے کہا تھا؟
ہم کو یہ راہیں کھانے کو
ہمیں ناحق ستانے کو
کہاں ہو تم صدا دے دو
ہمیں دل کا پتا دے دو

Rate it:
Views: 424
29 Nov, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets