ہونٹ خاموش دل میں نالے ہیں
اہل ِ دل کے یہی حوالے ہیں
خود نکل آئے ہیں یہ آنکھوں سے
اشک ہم نے کہاں نکالے ہیں
اک خوشی ایسے مسکرائی ہے
درد جیسے بچھڑنے والے ہیں
آئینے خود بنانے والے نے
اپنے ہاتھوں سے توڑ ڈالے ہیں
اجنبی بن کے جو ملے باسط
لوگ میرے وہ دیکھے بھالے ہیں