یاد ماضی کو اب بھلایئے کسطرح؟
دشمن کو دوست آہ بنایئے کس طرح؟
وہ جس نے دھکارا ہو در سے
جانب اسکی لوٹ جایئے کسطرح؟
دل تو نادان ھے بس آ ہی گیا
دل کو اپنے ہنوز سمجھایئے کسطرح؟
وہ جو مشکل میں کام آیا تھا
آہ اس کو بھول جایئے کسطرح؟
عشق کا روگ جب اپنے بس کا نہیں
تو پھر زندگی جہنم بنایئے کس طرح؟
زندگی الجھی ھے وفا کے دھاگوں میں
بن سرا ڈھونڈھے آہ سلجھایئے کس طرح؟
وہ جو غیر کا کب کا بن چکا
اب اسے اپنا اسد بنایئے کس طرح؟