بہت دل ہے کہ چھوڑ دوں بیچ رستے سفر اپنا
ناکامیوں کی اداسی بہت رلاتی مجھ کو مگر
یہ تیری محبّت ہی تو ہے جومایوس نہیں ہونے دیتی
میں جتنا بھی ٹوٹ کے بکھروں
چاہے ہاروں میں جتنی بار مگر
یہ تیری چاہت ہی تو ہے جومایوس نہیں ہونے دیتی
بہت ہمّت سے کرتا ہوں اکھٹا خود کو
گرچہ سمیٹنا ہوتا ہے بہت مشکل مگر
یہ تیری اداسی ہی تو ہے جومایوس نہیں ہونے دیتی
بہت مشکل ہے ناکامی کے درد کو سہنا
ایک ایک کر کے سب کا چھوڑتے جانا مگر
یہ تیری توجه ہی تو ہے جومایوس نہیں ہونے دیتی
بہت عام سا ہو جاتا ہے رویہ سب کا
آنکھیں پھیر لیتے ہیں سب اپنے مگر
یہ تیری نظریں ہی تو ہے جومایوس نہیں ہونے دیتی
مجھے پتا ہے کہ اب کی بار میں ہی جیتوں گا
ڈر تو ہے پھر سے قدم اٹھانے کا مگر
یہ تیری دعا ہی تو ہے جومایوس نہیں ہونے دیتی