میں ایسا کیا کروں جس سے یہ میرا دل بہل جائے
میں ایسا کیا کروں جس سے یہ میرا دل سنبھل جائے
یہ دل کہ جو تمہاری یاد میں غرقاب رہتا ہے
یہ دل کہ جو تمہارے ہی لئے بے تاب رہتا ہے
یہ میرا دل تمہارا نام لے لے کر دھڑکتا ہے
یہ میرا دل تمہاری یاد میں پل پل تڑپتا ہے
یہ میرا دل کہ جو تم سے ملے بن چین نہ پائے
یہ میرا دل کہ جو ہر دم تمہارا ساتھ ہی چاہے
یہ دل کہ جو تمہاری ہی محبت میں دیوانہ ہے
یہ دل کہ جو تمہاری چاہ میں مجھ سے بیگانہ ہے
یہ دل میرا ہے لیکن یہ تمہارا ہونا چاہتا ہے
تمہاری ذات کی پنہائیوں میں کھونا چاہتا ہے
تمہی کچھ دل کو سمجھاؤ تمہی اس دل کو بہلاؤ
بہل جائے سنبھل جائے تمہی اس دل میں آجاؤ
تمہارا ذکر سن سن کر دیوانوں سا مچلتا ہے
میرا نادان دل مجھ سے بہلتا نہ سنبھلتا ہے
میں ایسا کیا کروں جس سے یہ میرا دل بہل جائے
میں ایسا کیا کروں جس سے یہ میرا دل سنبھل جائے