اب مجھ کو کیا مال و زر کی ضرورت ہے
یہ میرے بچّے ہی میری دولت ہے
اس فنکار کو سجدہ کرنا ہے لازم
جس نے یہ ہم سب کی بنائی صورت ہے
دیکھنا ہوجنّت جس کو جاکر دیکھیں
ماں کے قدموں کے نیچے ہی جنّت ہے
مرنے سے پہلے ہو دیدار مدینےکا
انور کے دل میں اتنی سی حسرت ہے