قائداعظم محمد علی جناح 25دسمبر1876کو کراچی میں پیدا
ہوئے آج ان کی 142سالگرہ منائی جارہی ہے کچھ لوگ پیدائشی عظیم ہوتے ہیں اور
بعض اپنی صلاحیتوں کی بدولت خاص بن جاتے ہیں قائداعظم محمد علی جناح میں
تمام تر خوبیا ں قابلیت اور دانشمندی شروع سے ہی حاصل ہوگئی تھیں اور یہ
ہماری بھی خوش قسمتی ثابت ہوئی کہ رب تعالیٰ نے ہمیں شہر کراچی میں ایک
ایسی نعمت عطاء کی جس کو دیکھتے ہی دانشواروں نے یہ کہنا شروع کر دیاتھا کہ
یہ بچہ کوئی بڑادلیرمعلوم ہوتاہے اور یہ باتیں اس وقت سچ ثابت ہوئیں جب
14اگست 1947کو قائداعظم محمد علی جناح کی صلاحیتوں عزم وہمت اور قائدانہ
صلاحیتوں سے مسلمانوں کو ایک آزاداور خود مختار مملکت خدادپاکستان کی صورت
میں ایک عظیم ملک دلوایا جس میں آج ہم آزاد سوچوں سے آزاد سا نس لے رہے ہیں
قدرت نے جہاں قائداعظم کو بے پناہ جسمانی ز ہنی عقلی اورفکری صلاحیتوں سے
نوازاتھاوہاں پر ان سے پورا پورا فائدہ اٹھانے کی خاطر انہیں منصفانہ کر
دار کے زیور سے بھی آراستہ کر رکھاتھا اعلیٰ کردار کے بغیرتمام صلاحیتں بے
کار ہوجاتی ہیں علم بغیر عمل کے بے کار ہے اور عمل بغیر خلوص کے بے
کارہوجاتا ہے اﷲ تعالیٰ نے علم وعمل اور خلوص تینوں چیزیں اس مردقلندرکو
عطا کر رکھی تھیں ان کی قومی ونجی زندگی میں کہیں بھی کوئی فرق نظر نہیں
آتاہے صبروتحمل ان کی زندگی کے رہنمااصول تھے ان کے مخالفین بھی ان کی
سیاسی بصیرت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے وہ جس نقطہ نظر کو اپناتے تھے
اسی پر قائم رہتے تھے یہ غلط نہ ہوگاکہ وہ ایک تاریخ ساز شخصیت تھے جو
صدیوں میں پیدا ہو تی ہیں قائداعظم محمد علی جناح کو شروع سے ہی سیاست سے
دلچسپی تھی اس لیے آپ د نیاکی بڑی بڑی شخصیات کے حالات زندگی پڑھنے اور
اسمبلی کے اجلاسوں کی کاروائیاں اور سیاسی مباحثے بڑے شوق سے سنتے تھے آپ
نے اپنی سیاست کا آغاز ہندوستان کی جماعت کانگرس میں شمولیت سے کیا مگر جلد
ہی آپ نے بھانپ لیا کہ کانگرس صرف ہندؤوں کے مفاد کے لیئے کام کرتی ہے یہی
وجہ آپ کی کانگرس سے علیحدگی اور مسلم لیگ میں شمولیت کا باعث بنی 1913ء
میں آپ کی کانگرس سے علیحدگی اور مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کر لی آپ نے
اپنی تمام تر کوشیش مسلمانان ہندوستان کے حقوق کے تحفظ کے لئے وقف کر دی آپ
کی شمولیت سے آل انڈیامسلم لیگ ہندوستان کی ایک مضبوط جماعت بن گئی آپ ایک
نڈر اور مستقل مزاج تھے قائداعظم محمد علی جناح جو کہتے وہ کر کے بھی
دکھاتے تھے آپ کی ذندگی میں مستقل مزاجی کوٹ کوٹ کر عبھری ہوئی تھی مشکل سے
مشکل کام بھی کرنے سے نہ گھبراتے تھے قائداعظم ایک بار جو فیصلہ کر لیتے
تھے پھر اس پر ڈٹ جاتے اور راستے میں جتنی بھی مشکلات درپیش آتیں تھیں ان
کا مردانہ وار مقابلہ کرتے تھے قائداعظم 11ستمبر1948کو اس فانی دنیا سے
رخصت ہوگئے ان کو ان کے آبادی شہر اور پاکستان کے پہلے دارلحکومت کراچی میں
دفن کیا گیا ہے قوم اپنے عظیم محسن کے احسانات کو ہمیشہ یاد رکھے گی- |